حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بارے میں عراقی مؤقف کو واضح طور پر بیان کردیا ہے ۔
انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حالیہ دنوں میں کچھ خلیجی ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کی طرف اشارہ کیا اور عراقی حکومت کا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بارے میں کہا کہ ان امورکی سنجیدگی سے تحقیقات کی جا رہی ہے ، لیکن عراق ابھی بھی عرب سربراہ اجلاس میں پیش کی جانے والی قراردادوں پر پابندی سے عمل پیرا ہے ، جن میں سے ایک اجلاس 2012ء میں بغداد میں منعقد ہوا تھا۔
عراقی وزیر خارجہ نے اس فیصلے کو حساس قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی فیصلہ ہوگا وہ عوامی امنگوں کے مطابق ہو گا۔
یاد رہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفی کاظمی کے ترجمان احمد ملا طلال نے پہلے ہی کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا عراقی آئین کے برخلاف ہے اور متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین تعلقات ایک داخلی فیصلہ ہے۔